فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
05 Sep
6 sep 1965 History of Defence day : by Kinza Waheed

عنوان:

قومی یکجہتی کا دن : 6 ستمبر کا حوصلہ
: کِنزہ_وحید


6 ستمبر 1965 کا دن پاکستانی تاریخ میں وہ ناقابل فراموش دن ہے جب قوم نے ایک بار پھر اپنے عزم اور حوصلے کی لازوال مثال قائم کی۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ پاکستان کی مٹی صرف ایک زمین کا ٹکڑا نہیں، بلکہ یہ شہیدوں کی سرزمین ہے، جہاں ہر ایک نے اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر اس کی حفاظت کی ہے۔
جب ہندوستان نے رات کے اندھیرے میں لاہور پر حملہ کیا، تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ وہ ایک ایسی قوم سے ٹکر لے رہے ہیں جو ایمان، اتحاد اور تنظیم کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ پاکستانی فوج، جو تعداد میں کم لیکن جذبہ ایمانی سے سرشار تھی، نے دشمن کے دانت کھٹے کر دیے۔ میدانِ جنگ میں صرف فوجی ہی نہیں، بلکہ عوام نے بھی اپنی فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر مقابلہ کیا۔ 
اس جنگ میں ہماری فوج کے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر دشمن کو شکست دی اور وطن کی سرحدوں کی حفاظت کی۔ میجر عزیز بھٹی جیسے بہادر سپاہی، جنہوں نے اپنی جان دے کر اس بات کو یقینی بنایا کہ دشمن ایک انچ بھی پاکستانی سرزمین پر قدم نہ رکھ سکے۔ ان کی قربانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ وطن کی محبت ہر چیز پر مقدم ہے۔
6 ستمبر کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ مشکلات اور چیلنجز کے سامنے ہمیں کبھی ہار نہیں ماننی چاہیے۔ اگر ہم متحد ہوں، تو کوئی بھی ہمیں شکست نہیں دے سکتا۔ ہمیں اپنی تاریخ کے اس روشن باب سے سبق سیکھنا چاہیے اور اپنی نئی نسل کو بھی اس کی اہمیت بتانی چاہیے۔
یہ دن نہ صرف جنگ کے واقعات کو یاد رکھنے کا ہے بلکہ یہ ہمیں اپنے فرض، محبت اور وفاداری کے اصولوں کو زندہ رکھنے کی تحریک بھی دیتا ہے۔ یہ دن ہمیں بتاتا ہے کہ ملک کہ لیے قربانی صرف فوجیوں کا نہیں ہمارا بھی فرض ہے۔ اور یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم نے 1965 میں دنیا کو دکھا دیا کہ پاکستان ایک زندہ قوم ہے، جو اپنے وطن کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قربانی دے سکتی ہے۔
آئیے، ہم 6 ستمبر کو یاد رکھتے ہوئے اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بھی اسی جذبے اور عزم کے ساتھ کام کریں، تاکہ ہمارے شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہ جائیں اور ہمارا ملک ہمیشہ قائم و دائم رہے۔