فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
14 Nov
American TikToker Megan Rice accepted Islam

امریکی ٹک ٹاکر میگن رائس نے اسلام قبول کرلیا

امریکی ٹک ٹاکر میگن رائس نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینیوں کے مضبوط ایمان سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا۔سوشل میڈیا پر میگن رائس کے اسلام قبول کرنے کی خبر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ٹک ٹاکر نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔اُنہوں نے ایک اور حالیہ ویڈیو میں ایسے سوشل میڈیا صارفین کو تنقید کا نشانہ بنایا جو اُنہیں اسلام قبول کرنے کے فیصلے کے بارے میں ہوشیار رہنے کا کہہ رہے ہیں۔امریکی ٹک ٹاکر نے ویڈیو میں ان تمام صارفین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میرے ورلڈ ریلیجن بک کلب کا مقصد ہر کسی کو اسلام کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کے بارے میں بھی آگاہ کرنا تھا اور میں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب  میں نے اس مذہب کی تعلیمات کو اپنے ذاتی عقائد کے مطابق پایا۔واضح رہے کہ میگن رائس نے غزہ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع کے مذہبی پہلو کو سمجھنے کے لیے ورلڈ ریلیجن بک کلب کا آغاز کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر میگن رائس نے اس حوالے سے اپنی ایک ویڈیو میں وضاحت کی کہ اس کلب کا مقصد اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور اس بات کی اہمیت کو سمجھنا تھا کہ فلسطینی لوگ قرآن پاک اور اس کی تعلیمات کو اپنے قریب کیوں رکھتے ہیں۔امریکی ریپر کیہلانی جیسی مشہور شخصیات بھی اس بک کلب میں شامل تھیں۔