فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
10 Aug
khoshk miwah jat khane se depression main kami aeti he tahqeeq

خشک میوہ جات کھانے سے ڈپریشن میں کمی آتی ہے، تحقیق

ایک حالیہ تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روزانہ 30 گرام خشک میوہ جات کھانے سے ڈپریشن (ذہنی دباؤ) میں کمی آتی ہے۔ اس حوالے سے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خشک میوہ جات کے استعمال سے 17 فیصد تک ذہنی دباؤ کم ہوجاتا ہے، جبکہ مختلف قسم کے 30 گرام خشک میوے کھانے سے اندرونی جسمانی سوزش ختم ہوتی ہے اور یہ جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔محققین کے مطابق کسی ریسٹورنٹ یا دکان پر مونگ پھلی کھائی جائے یا پھر سلاد میں اخروٹ یا مختلف میوے ملاکر کھائے جائیں یہ سب بہت فائدے مند ثابت ہوتے ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ خشک میووں کی تمام اقسام لگ بھگ ہمیں پسند ہیں اور پھر جب یہ ثابت ہوجائے کہ خشک میوے غیر متوقع ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند ہے تو پھر کوئی عذر قابل قبول نہیں رہتا۔یونیورسٹی آف کاشتیلا لا مانچھا اسپین کے سائنس دان برونو بیزوزیرو پیرونی جو کہ اس تحقیق کے مرکزی مصنف ہیں، انکا کہنا ہے کہ ہماری اس تحقیق کے جو نتائج سامنے آئے ہیں وہ خشک میوہ جات کے استعمال کی اہمیت کو واضح کرتا ہے جو کہ 17 فیصد تک ڈپریشن میں کمی لاتا ہے۔اس تحقیق میں برطانیہ میں ساڑھے 13 ہزار 37 سے 73 برس کے ایسے افراد کے طبی اعداد وشمار کا تجزیہ کیا گیا جنہیں تحقیق کے شروع کرنے سے پہلے ڈپریشن کا عارضہ لاحق نہ تھا۔