فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
20 Sep
Nearly one million people in Kuwait are addicted to food.

کویت میں 10 لاکھ کے قریب افراد کھانے کی لت میں مبتلا ہیں

تحقیق کے مطابق ملک کی 20 فیصد آبادی یعنی 9 لاکھ 40 ہزار افراد کھانے کی لت کا شکار ہیں۔'کھانے کی لت' کی تعریف یوں بیان کی گئی ہے کہ اس میں زیادہ توانائی والی غذا کھانا، نہ ختم ہونے والی بھوک اور بھوک نہ لگنے کے باوجود کھانا شامل ہے۔کویت کی ڈاکٹر وفا الحشاش نے جنوری 2022 میں بھی اس موضوع پر ریسرچ کی تھی۔ڈاکٹر وفا کا کہنا ہے کہ کھانے کی لت اسی طرح سے کام کرتی ہے جیسا کہ نشے کی لت، اس سے دماغ کے نیورو ٹرانسمیٹر پر فرق پڑتا ہے۔ نیورو ٹرانسمیٹر ڈوپامائن کی مقدار پر اثرانداز ہوتے ہیں جس سے خوشی کا احساس ہوتا ہے۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کھانے کی لت کے شکار افراد کو بڑی مقدار میں غذا کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ خوشی کا احساس برقرار رکھ سکیں۔کھانے کی عادت میں مبتلا افراد زیادہ تر میٹھی، گندم سے بنی غذا کے عادی ہوجاتے ہیں، اس میں پیزا، چاکلیٹ، چپس، برگر، پنیر، پیسٹری اور مشروبات شامل ہیں۔