فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
29 Aug
soshal media par nafrat angez moad dekhne par aif aaye ay ko atlaa cran pee tee ay

سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد دیکھنے پر ایف آئی اے کو اطلاع کریں، پی ٹی اے

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد دیکھنے پر ایف آئی اے یا پی ٹی اے کو اطلاع کریں۔ایک بیان میں پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان کے دفاع، سالمیت اور تحفظ کے خلاف آن لائن مواد پھیلانا غیرقانونی ہے، ریاست مخالف، گستاخانہ، نفرت انگیز مواد کی سزا 7 سال قید اور جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ عظمت اسلام یا کسی بھی فرقے یا مذہب کے خلاف سوشل میڈیا پر مواد پھیلانا سنگین جرم ہے، تعزیرات پاکستان کے تحت اس کی سزا، سزائے موت، عمر قید اور جرمانہ ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نسل، مذہب یا فرقہ واریت پر کسی طبقے یا شخص کے خلاف آن لائن مواد پھیلانا جرم ہے، نفرت انگیز مواد پھیلانے سے دل آزاری اور مذہبی منافرت بھی بڑھ سکتی ہے.