I
آج ہم آپکو بتائیں گے کہ وہ وہ کونسا لفظ ہے جس کو بولتے ہوئے انسان جماہی لینے پر مجبور ہو جاتا ہے۔جمائی لینا ایک قدرتی عمل ہے، جب کوئی شخص جمائی لیتا ہے تو اپنا منہ کھولتا ہے جس سے پھیپھڑے ہوا سے بھر جاتے ہیں، کانوں کے پردے کھچ جاتے ہیں اور اضافی آکسیجن دماغ اور جسم کے دیگر حصوں تک پہنچ جاتی ہے۔جمائی لینے سے دماغ تک آکسیجن اور خون پہنچنے سے ذہنی طور پر چوکنا پن بڑھتا ہے اور عام طور پر جمائی آتی بھی اسی وجہ ہے جب ہم ذہنی طور پر سست یا تھکاوٹ کے شکار ہوں۔حیران کن بات یہ ہے کہ 55 فیصد افراد تو محض جماہی لفظ کو پڑھ کر ہی جماہی لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔جب لوگوں کو “جماہی” بولنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو وہ جماہی لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔محققین کے مطابق کسی کو معلوم نہیں کہ ہم جماہی کیوں لیتے ہیں یا اس سے کیا فائدہ ہوتا ہے، شاید اس سے ہمیں پرسکون ہونے میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقصد جو بھی ہو مگر جماہی چھوت کی طرح پھیلتی ہے بلکہ اس کے بارے میں سوچنے یا اس کے لفظ کو بولنا بھی آپ کو جماہی لینے پر مجبور کر دیتا ہے، کم از کم 55 فیصد افراد تو ضرور جماہی لیتے ہیں۔