I
نیند زندگی کا حصہ اور صحت کے لیے بہت اچھی ہے لیکن اس میں ذرا سی زیادتی یا کمی مشکلات یا بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔عام طور پر کہا جاتا ہے دن میں 6 سے 8 گھنٹے کی نیند کافی ہوتی ہے لیکن مختلف عمر کے انسانوں میں اس کا دورانیہ مختلف ہوسکتا ہے۔
ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 18 سے 60 سال کی عمر کے افراد کو روز کم از کم 7 گھنٹے کی نیند لینی چاہیے۔بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز (سی ڈی سی) کے مطابق روزانہ نیند کے اوقات عمر کے گروپوں میں نمایاں طور پر مختلف ہوتے ہیں۔سی ڈی سی کے مطابق نومولود سے 3 ماہ کی عمر کے بچوں کو 14سے 17 گھنٹے سونا چاہیے جبکہ 4 سے 12 ماہ کے بچوں کو 12 سے 16 گھنٹے سونا چاہیے۔اسی طرح 1تا 2 سال کی عمر کے بچوں کو 11 سے 14 گھنٹے جبکہ 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کو 10 سے 13 گھنٹے اور 6 سے 12 سال کی عمر کے بچوں کو روز 9 سے 12 گھنٹے کی نیند تجویز کی جاتی ہے۔علاوہ ازیں 13 سے 17 سال کے نوجوانوں کو 8 سے 10 گھنٹے جبکہ 18 سے 60 سال کی عمر کے افراد کو کم از کم 7 گھنٹے یا پھر اس سے زیادہ سونا چاہیے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 61 سے 64 سال کی عمر کے افراد کو 7 سے 9 گھنٹے اور 65 سال اور اس سے اوپر عمر کے افراد کو 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لینی چاہیے۔
ماہرین کے مطابق نیند انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے میں مدد کرتی ہے جس سے انفیکشن اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔اچھے دورانیے کی نیند سے وزن کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے یا پھر نیند کی کمی سے وزن بھی بڑھ سکتا ہے۔نیند ڈپریشن اور تناؤ کے ہارمونز کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے جس سے ذہنی تندرستی بہتر ہوتی ہے۔علاوہ ازیں نیند بلڈ پریشر، کولیسٹرول کنٹرول اور دل کے معاملات کو بھی بہتر کرنے میں کردار ادا کرتی ہے اور اچھی نیند کے ذریعے ذیابیطس، دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر اور فالج کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔نیند علمی مہارت، یادداشت تیز کرنے اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت بہتر کرنے کے لیے بھی مددگار ہے۔