فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
23 Mar
23Mar

انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان میں یوم پاکستان کی تقریب

انقرہ میں پاکستانی سفارتخانے میں پاکستان کا قومی دن روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید نے معزز مہمانوں اور پاکستانی کمیونٹی کی موجودگی میں قومی ترانے کی دھن پر پاکستانی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان کے خصوصی پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے یوم پاکستان کی تاریخی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یوم پاکستان برصغیر کے مسلمانوں کےلیے ایک آزاد وطن کے قیام کےلیے بانیوں کی عظیم قربانیوں کی یاد دہانی کا کام کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دن قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے اپنے عزم کی تجدید کرتے ہوئے پاکستان کے بانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔ ہمیں پاکستان کو امن، ترقی اور انسانی وقار کا سہارا بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنا چاہیے۔سفیر جنید نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے برادرانہ تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ انہوں نے مبارکباد کے پیغامات بھیجنے اور باسفورس پر ایشیا کو یورپ سے ملانے والے پلوں کو پاکستان کے پرچم کے رنگ میں روشن کر کے یوم پاکستان کی تقریبات میں شامل ہونے پر ترک قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔سفیر پاکستان نے کہا کہ 23 مارچ پاکستان کی تاریخ کا ایک تاریخی دن ہے۔ آج کے دن 1940 میں برصغیر کے مسلمانوں کےلیے الگ ریاست کے مطالبے کےلیے قرارداد لاہور جو بعد میں قرارداد پاکستان کے نام سے مشہور ہوئی، منظور کی گئی۔ 23 مارچ 1940 کو دیکھا گیا خواب 14 اگست 1947 کو پاکستان کی صورت میں حقیقت بن گیا۔