فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
29 Jul
29Jul

پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ کیا ہے؟

سابق وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے پر کہنا ہے کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا سبب سرینجز کا دوبارہ استعمال ہے۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا ہے کہ آلودہ خون کی منتقلی بھی ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کا بڑا سبب ہے۔اُنہوں نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس بی اور سی آلودہ خون سے پھیلنے والی بیماریاں ہیں۔ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں کی تعداد 1 کروڑ 20 لاکھ سے زائد ہے۔اُنہوں نے بتایا ہے کہ پاکستان میں سالانہ ڈیڑھ ارب سے زائد انجکشن لگائے جاتے ہیں اور اوسطاً ہر شخص کو 6 سے زائد انجکشن سالانہ لگائے جاتے ہیں۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا ہے کہ پاکستان میں تمام آبادی کو ٹیسٹ اور ٹریٹ کر کے ہیپاٹائٹس سی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے بتایا ہے کہ خون کا عطیہ دینے سے ہیپاٹائٹس بی اور سی کا ٹیسٹ مفت ہو جاتا ہے۔اُنہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ہیپاٹائٹس اے اور ای آلودہ پانی سے پھیلنے والی بیماریاں ہیں۔