I
جدہ ٹاور کے نام سے مشہور ایک ہزار میٹر بلند ترین یہ عمارت دبئی کی آئیکونک بلڈنگ برج الخلیفہ سے بلندترین عمارت ہونے کا اعزاز چھین لے گی۔
خلیجی ممالک کثیرالمنزلہ عمارتیں بنانے کے حوالے سے خاصے مشہور ہیں اور دُنیا کی بلند ترین عمارت برج الخلیفہ بھی دبئی میں واقع ہے۔ اس باب میں سعودی عرب نے ایک قدم اور آگے بڑھاتے ہوئے بحر احمر کے کنارے پر واقع جدہ شہر میں دُنیا کی بلند ترین عمارت کی تعمیر شروع کررکھی ہے۔ دنیا کی بلند ترین عمارت کے پراجیکٹ ڈائریکٹر منیب حمود کے مطابق اس طرح کے غیر معمولی منصوبے عموماً تاخیر کا شکار رہتے ہیں۔
شروع ہونے 2013 میں والا یہ پروجیکٹ 2020ء تک اپنی تکمیل کو پہنچنا تھا تاہم 2018 میں یہ تاخیر کا شکار ہوا، پانچ سال کے وقفے کے بعد 2023ء میں اب دوبارہاس پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع ہوگیا ہے۔
جدہ اکنامک سٹی کا شاہکار
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جدہ ٹاور مکمل ہونے کے بعد دنیا میں بلند ترین عمارت کی نئی وضاحت پیش کرسکتا ہے۔جدہ اکنامک کمپنی کی جانب سے تیار کردہ اس شاہکار کا تصور ایک کثیر جہتی کمپلیکس کے طور پر کیا گیا ہے جو کہ 57 ملین اسکوائر فٹ پر مشتمل ہے۔اس بلند و بالا عمارت میں کمرشل اور رہائشی پروجیکٹ ہے جس میں کئی لگژری ہوٹل، شاپنگ مال، رہائشی فلیٹس اور دفاتر قائم کیے جائیں گے۔ اس عمارت میں 160 منزلیں صرف رہائشی مقاصد کے لیے بنائی جائیں گی۔
دنیا کا سب سے بلند ترین ’آبزرویشن ڈیک‘
جدہ ٹاور میں گراؤنڈ سے 2,178 فٹ بلند دنیا کا سب سے بلند ترین ’آبزرویشن ڈیک‘ بھی ہوگا جہاں کھڑے ہوکر آپ دنیا کو ایک نئی نظر سے دیکھ سکیں گے، جس کا بیرونی پلیٹ فارم 5,382 مربع فٹ ہوگا۔
ریکارڈ بلندی کو چھونے والی لفٹیں
اس عمارت کی لفٹیں 2,165 فٹ کی ریکارڈ بلندی کو چھوئیں گی جبکہ ڈبل ڈیکر لفٹیں مہمانوں کو عمارت کی پہلی منزل سے براہ راست ’آبزرویشن ڈیک‘ تک لے جائیں گی جو 12.5 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔
ماہرین تعمیرات کا کہنا ہے کہ اس بلند و بالا عمارت میں پانی کی فراہمی بھی ایک پیچیدہ مسئلہ ہوسکتی ہے تاہم یہ تمام پیچیدگیاں دور کرنا ناممکن بھی نہیں۔
علاوہ ازیں، جدہ ٹاور کامتاثرکن ڈیزائن اور اس پر آنے والی ممکنہ طور پر 1.23 بلین ڈالرز کی لاگت اسے’برج خلیفہ‘ سے دنیا کی بلند ترین عمارت ہونے کا اعزاز چھننے کے لیے مزید مضبوط امیدوار بناتی ہے۔
یہ تعمیراتی شاہکار جو کہ شمالی جدہ میں 20 بلین ڈالر کے ایک بڑے میگا پروجیکٹ کے حصے کے طور پر بنایا جارہا ہے۔واضح رہے کہ 828 میٹربلند’برج خلیفہ‘ نے 2010ء میں دنیا کی بلند ترین عمارت ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا۔