فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
13 Jan
13Jan

مکہ مکرمہ سردیوں میں بھی گرم کیوں رہتا ہے؟

سعودی عرب کی القصیم یونیورسٹی کے ماحولیات کے سابق پروفیسر اور سعودی ویدر اینڈ کلائمیٹ سوسائٹی کے نائب صدر عبد اللّٰہ المسند نے سردیوں میں مکہ مکرمہ کے علاقے گرم رہنے کی وجوہات بیان کی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق عبد اللّٰہ المسند نے سردیوں میں مکہ مکرمہ کے علاقے کی گرمی کا سبب بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی وجہ کئی جغرافیائی اور موسمی عوامل ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق انہوں نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بتایا کہ سردیوں میں مکہ کی گرمی کا ایک سبب حجاز کے پہاڑوں کی طرف سے بڑی پہاڑی رکاوٹوں کی موجودگی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ پہاڑی رکاوٹیں شمال اور مرکز سے آنے والی سرد ہواؤں کو مکہ تک پہنچنے سے روکتی ہیں۔عبد اللّٰہ المسند نے کہا ہے کہ یہ ایک ایسا علاقہ ہے جو سطح سمندر سے 300 میٹر کی بلندی پر ہے، مکہ نسبتاً جنوبی اور سرد شمالی اثرات سے بہت دور ہے جو شمالی اور وسطی علاقوں کو متاثر کرتے ہیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مکہ میں موسم سرما کے دوران درجہ حرارت عام طور پر دن بھر 18 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہتا ہے۔