فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
04 Oct
Action will also be taken against Pakistanis who provide illegal accommodation, forcible arrest, confiscation of properties, businesses, illegal accommodation from November 1, apex committee

غیر قانونی تارکین کو پاکستان چھوڑنے کا حکم، یکم نومبر سے جبری گرفتاری، جائیدادیں، کاروبار ضبط، غیر قانونی رہائش فراہم کرنے والے پاکستانیوں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی، ایپکس کمیٹی


اسلام آباد (ایجنسیاں)ایپکس کمیٹی نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر 2023 تک پاکستان چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے خبر دار کیا ہے کہ 10اکتوبر سے پاک افغان بارڈرپرنقل و حرکت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ پر ہو گی،یکم نومبر2023ءسے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پر دی جائیگی،یکم نومبر سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے کاروبار /جائیدادیں ضبط کرنے کے علاوہ ان کو گرفتار کرکے جبری ملک بدرکیاجائے گا‘یکم نومبرکے بعد پاکستان میں غیر قانونی مقیم تارکین کو رہائش فراہم کرنے یا سہولیات فراہم کرنے والے کسی بھی پاکستانی شہری یا کمپنی کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی‘ وزارت داخلہ میں قائم ٹاس فورس یکم نومبر کے بعد غیر قانونی مقیم افراد کی جائیدادوں اور کاروبار کی نشاندہی کریگی ‘ان لوگوں کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایاجائے گاجو پاکستانی شناختی کارڈ کے مالک ہیں لیکن پاکستانی نہیں ہیں‘اجلاس کے شرکاءنے اس عزم کا اعادہ کیاکہ اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی کا تحفظ یقینی بنایاجائےگا‘ایمان، اتحاد اور نظم کے اصولوں پہ صحیح معنوں میں عمل کیا جائے گا اور ملک کی ترقی کیلئے انتھک کوششیں جاری رکھی جائیں گیجبکہ وزیرداخلہ سرفرازبگٹی کا کہنا ہے کہ بندوق کے زورپر مسلط ایجنڈے پر پاکستانی اپنی زندگی نہیں گزاریں گے ‘غیرقانونی تارکین وطن کی معلومات دینے والوں کو انعامی رقم دی جائے گی ‘ جنوری 2023 سے اب تک ملک کے مختلف حصوں میں 24 خودکش حملے ہوئے ، 14 خودکش حملہ کرنے والے افغان تھے۔تفصیلات کے مطابق منگل کو نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف ‘متعلقہ وفاقی وزرا ، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور قانو ن نافذ کرنے والے تمام سول اور عسکری اداروں کے سر براہان ایک ہی چھت کے نیچے موجود تھے۔جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس کے اہم فیصلوں میں پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کا انخلا، بارڈر پر آمدورفت کے طریقہ کار کو ایک دستاویزکی صورت میں منظم کرنااورغیر قانونی غیر ملکی افراد کی تجارت اور پراپرٹی کے خلاف سخت کاروائی کرنا شامل ہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزارت داخلہ کے تحت ایک ٹاسک فورس بنا دی گئی ہے جو جعلی شناختی کارڈز، کاروبار اور پراپرٹی کی جانچ پڑتال کرے گی تاکہ غیر قانونی شناختی کارڈ اور املاک کا تدارک کیا جائے۔فورم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ طاقت کا استعمال صرف اور صرف ریاست کا دائرہ اختیار ہے اور کسی بھی شخص یا گروہ کو طاقت کے زبردستی استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ملک میں کسی بھی قسم کے سیاسی مسلح گروہ یا تنظیم کی ہر گز کوئی جگہ نہیں اور اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ اسلام امن کا دین ہے اور ریاست کسی کو مذہب کی من پسند تشریح کر کے سیاسی مقاصد حاصل کرنیکی اجازت نہیں دے گی ۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ پروپیگنڈا اور غلط معلومات کی مہم جوئی کرنے والوں کو سائبر قوانین کے تحت سختی سے نمٹا جائے۔ نادرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام جعلی شناختی کارڈز کی منسوخی کوفوری طور پر یقینی بنائے اوراگر کسی کی شناخت میں شک ہو تو اس کی تصدیق کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے ۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے پاکستان میں موجود غیر قانونی غیر ملکیوں کو رضا کارانہ طور پر 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ یکم نومبر تک واپس نہیں جاتے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے افراد کو ڈی پورٹ کریں گے، اب پاکستان میں کوئی بھی غیر ملکی بغیر ویزہ اور پاسپورٹ کے داخل نہیں ہوسکے گا ، 10 اکتوبر سے لے کر 31 اکتوبر تک افغان شہریوں کے لیے ای تذکرہ یا الیکٹرانک تذکرہ ہے، یہ کمپیوٹرازڈ ہو گا، کاغذی تذکرہ نہیں چلے گااور اس کے بعد پاسپورٹ اور ویزا پالیسی لاگو ہو گی۔انہوں نے کہا کہ یکم نومبر ہی پاسپورٹ اور ویزا کی تجدید کی ڈیڈ لائن ہے‘ہمارا ملک واحد ہے جہاں آپ بغیر پاسپورٹ یا ویزا کے اس ملک میں آتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم نومبر کے بعد کوئی بھی شخص، کسی بھی ملک کا رہنے والا پاسپورٹ اور ویزا کے بغیر ہمارے ملک میں داخل نہیں ہو گا اور صرف پاسپورٹ چلے گا۔