فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
25 Jul
Being humble is a sign of higher intelligence: Study

بھلکڑ ہونا اعلیٰ ذہانت کی نشانی ہے، تحقیق

ایک نئی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ بھلکڑ ہونا ذہنی صحت سے متعلق منفی نہیں بلکہ مثبت نشانیوں میں سے ایک ہے۔یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یادداشت کا مضبوط ہونا ’اوور ریٹڈ‘ (کسی بھی چیز کو بلا وجہ بہت زیادہ، اعلیٰ درجہ دے دینا) ہے اور اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ بھلکڑ ہونا یا چیزوں کا بھول جانا آپ کی ذہانت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔اس تحقیق کے پبلشرز میں سے ایک پروفیسر بلیک رچلینڈ نے کہا ہے کہ:’یہ ضروری ہے کہ دماغ غیر متعلقہ (غیر ضروری) تفصیلات کو بھول جائے اور اس کے بجائے ان چیزوں پر توجہ مرکوز کرے جو حقیقت میں فیصلے کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں، ہم جانتے ہیں کہ ورزش سے دماغ کے حصے ’ہپپو کیمپس‘ (یادداشت کو محفوظ رکھنے والا حصہ) میں نیوران کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے لیکن یہ بالکل وہی تفصیلات ہیں جو آپ کی زندگی سے متعلق یا ضروری معلومات نہیں ہیں اور نہ ہی یہ آپ کو اچھے فیصلے کرنے سے روک سکتی ہیں۔‘

کیا آپ بھی بھولنے کی عادت سے پریشان ہیں؟ جانیے نیورو سائنس اس سے متعلق کیا کہتی ہے

تحقیق میں شامل پروفیسر رچرڈز اور پال فرینک لینڈ نے بھول جانے کی عادت سے متعلق تجویز پیش کی ہے کہ’میموری‘ (یادداشت) کو قیمتی معلومات کو برقرار رکھنے اور دیگر غیر اہم چیزوں کو بھول جانے دینا چاہیے، اس عادت سے فیصلہ سازی کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔تحقیق میں شامل سب ہی محققین نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ بھول جانے کی عادت ایک مثبت عمل ہے، یہ بنیادی طور پر اہم چیزوں کے لیے ذہن میں جگہ بناتی ہے اور اہم معلومات کو تادیر، بطور یادداشت ساتھ رہنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔