فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
18 Aug
The purpose of the event organized by, Al Marah Foundation, was to collect funds for the betterment of orphans,

  لاہور، پاکستان سماجی اور عوامی خدمات کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات نے المرا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک نجی ہوٹل میں  منعقد تقریب میں شرکت کی۔تقریب کا مقصد یتیم بچوں کی بہتری کے لیے  فنڈز اکٹھا کرنا تھا۔ معروف اداکار حمزہ علی عباسی (برینڈ ایمبسڈر المرا فاؤنڈیشن)، 

معروف صحافی حسن نثار، چیئرمین اخوت فاونڈیشن ڈاکٹر امجد ثاقب، نامور گلوکار ابرار الحق اور شاہد خان (ایڈوائزر ٹو US پریذیڈنٹ جو بائیڈن ) سمیت معزز مہمانوں نے اس تقریب میں نہ صرف بھرپور شرکت کی بلکہ المرا فاونڈیشن کے کام کو بے حد سراہا ۔ المرا فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن، مسز صوفیہ وڑائچ نے اپنے خطاب میں فاؤنڈیشن کے پسماندہ بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے بھرپور عزم کا خاکہ پیش کیا۔ انھوں نےجامع ترقی کی اہمیت پر زور دیا، جس میں تعلیم اور  صحت کی سہولیات سرفرست ہیں۔ ڈی آئی جی محبوب اسلم للہ نے المراء فاؤنڈیشن کو کمیونٹی کے لیے اس کی گراں قدر خدمات کے لیے سراہا۔ انہوں نے یتیم بچوں کے روشن مستقبل کو فروغ دینے اور معاشرے پر مثبت اثرات مرتب کرنے میں تنظیم کے کردار پر روشنی ڈالی۔ تقریب کے ذریعے اکٹھے ہونے والے فنڈز ضروری خدمات فراہم کرنے اور یتیم بچوں کو ان کی مکمل صلاحیتوں تک پہنچنے کے مواقع پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ المرا فاؤنڈیشن  ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور سماجی معاونت کے پروگراموں کے ذریعے یتیم بچوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ فی الحال فاؤنڈیشن کے پاس 220 بچے اور 10 گھر ہیں۔220 بچوں میں 30 لڑکیاں  اور 20 کرسچین بچے بھی  شامل ہیں  جن کے لیے ایک  خصوصی گھر مختص کیا گیا ہے۔