I
چوہدری شجاعت کے گھر سیاسی قائدین کی بیٹھک کے بعد رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی جس میں آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ہم نے طے کیا ہے کہ مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے، چاہتے ہیں پی ٹی آئی بھی مفاہمت میں شامل ہو۔ شہباز شریف بولے آج جو جماعتیں یہاں اکٹھی ہوئی ہیں وہ دو تہائی اکثریت رکھتی ہیں، اگر پی ٹی آئی کے پاس اکثریت ہے تو وہ لے آئے، ہم سب اس کا احترام کریں گے، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، اِس پر اُن کے شکر گزار ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر سابقہ اتحادی جماعتوں کے قائدین و رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔
اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ملک میں غربت کے خاتمے اختلافات ختم کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا اس پر انکا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ن لیگی صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرتے ہیں وہ مرحلہ ختم ہوچکا، اب پارلیمان وجود میں آنے والی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ اپنے اختلافات ختم کرکے قوم کوآگے لے کر جانا ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معاہدے نے پاکستان کو معاشی استحکام دیا، پاکستان میں جو مہنگائی اس کو کم کرنا ہے، پاکستان کے قرضوں کو کم کرنا ہے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار ہوں گی۔
اس موقع پر ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ پہلی ترجیح معاشی ایجنڈا ہونا چاہیے۔
پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ہم نے طے کیا ہے مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے، پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مصالحت چاہتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں پی ٹی آئی بھی مفاہمت میں شامل ہو۔سابق صدر نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑے ہیں، الیکشن میں مخالفتیں ہوتی ہیں لیکن مل کر آگے چلنا ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں معاشی ایجنڈے پر سب کو ایک ہونا ہوگا۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سب مل کر جمہوریت کو مضبوط کریں گے، شہباز شریف کا پہلے بھی ساتھ دیا تھا اب بھی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی۔ اب ہم سب نے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ ایسے فیصلے کرنے ہوں گے جو ملکی عوام کے مفاد میں ہو۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میاں صاحب کی حکومت کےلیے دعاگو ہوں۔
شہباز شریف جب چوہدری شجاعت کے گھر پہنچے تو صحافی نے ان سے سوال کیا کہ ’کیا آپ ن لیگ کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں؟‘اس سوال پر شہباز شریف مسکراتے ہوئے چوہدری شجاعت کے گھر میں داخل ہو گئے۔