I
کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان مبشر ہاشمی کے سوال موجودہ اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت مقررہ وقت پر انتخابات کیلئے سنجیدہ ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو معاف کرنے کے موڈ میں نہیں اس لیے نگراں سیٹ اپ لمبے عرصے چلے گا۔ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بدلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہائی مل جائے تو بہتر ہوگا۔ مظہر عباس نے کہا کہ موجود ہ اقدامات سے لگتا ہے حکومت انتخابات کی طرف جارہی ہے، نگراں وزیراعظم سیاستدان کو ہونا چاہئے اس پر ابھی بھی اختلاف ہے، یہ اختلاف حکمراں اتحاد کے درمیان نہیں بلکہ کہیں اور سے کہا گیا ہے کہ نگراں وزیراعظم کسی ماہر معیشت کو ہونا چاہئے، سیاسی جماعتوں کیلئے اچھی بات نہیں کہ 90دن میں انتخابات کروانے کیلئے ایک ہفتہ پہلے اسمبلی تحلیل کردی جائے، 2023ء کے الیکشن نئی مردم شماری کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ریما عمر کا کہنا تھاکہ حکومت مقررہ وقت پر انتخابات کیلئے سنجیدہ نظر آرہی ہے، وقت سے پہلے اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز سے لگتا ہے حکومت انتخابات کیلئے تین مہینے سے آگے نہیں جانا چاہتی ، حکومت چاہتی ہے جسٹس فائز عیسیٰ چیف جسٹس بنیں تو ان کے پاس زیادہ وقت ہو، نواز شریف نے بھی الیکشن سے پہلے واپس آکر انتخابی مہم چلانی ہے، نئی مردم شماری کے نتائج کے مطابق الیکشن کروانا آئینی ضرورت نہیں ہے۔