فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
19 Jul
syfer se mutaliq azam khan ke bian par pee tee anai ka radamal samne agaia.

سائفر سے متعلق اعظم خان کے بیان پر پی ٹی آئی کا ردعمل سامنے آگیا

سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے سائفر سے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کروادیا، اعظم خان کے بیان پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے رد عمل دے دیا ہے۔ذرائع کے مطابق اعظم خان نے اپنا بیان 164 کے تحت مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کروایا ہے۔

اس پر رد عمل دیتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ اعظم خان سے منسوب غیر مصدقہ بیان تضادات کا مجموعہ ہے، اعظم خان کی گمشدگی کا مقدمہ درج ہے، پولیس انہیں تلاش کرنے میں ناکام ہے، گمشدہ شخص کا مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کروانا قانون کی نگاہ میں نا قابل تصّور ہے۔ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ لا پتہ شخص کا مبینہ بیان خلاف قانون اور اپنی نوعیت کا ایک الگ جُرم ہے، عجلت میں میڈیا کو جاری کیا گیا اسکرپٹ سائفر پر ریاستی مؤقف کیلئے تباہ کن ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی دو وزرائے اعظم کو سائفر کے مندرجات کی تصدیق کر چکی، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے سائفر کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا، سائفر کی بنیاد پر امریکا کو اسلام آباد اور واشنگٹن میں ڈیمارش کیا گیا۔ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس سے قبل کابینہ کے خصوصی اجلاس نے سائفر کا جائزہ لیا اور  اسے ڈی کلاسیفائی کیا، اسپیکر قومی اسمبلی اور صدر نے سائفر پر جامع اور مؤثر تحقیقات کیلئے چیف جسٹس پاکستان سے سفارشات کیں۔