فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
15 Aug
Pakistan Independence celebrate in Sharjah

سجےجشنِ آزادی کے رنگ پاک سوشل سینٹر کے سنگ

سجےجشنِ آزادی کے رنگ پاک سوشل سینٹر کے سنگ پاکستان سوشل  سینٹر شارجہ میں 76واں یومِ آزادی 13 اگست بروز اتوار انتہائی جوش و خروش اور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پورا ہال کھچا کھچ بھرا ہوا تھا ۔  پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے بورڈ ممبرز عمران اسلم ،عمران رفیق،فراز احمد صدیقی  کے علاوہ دیگر تمام اہم شخصیات نے بھی اس میں شرکت کی ۔ہال کے باہر بھی لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔تل دھرنے کی جگہ نہ تھی لیکن اس کے باوجود لوگوں کا جوش  قابل ِدیدنی تھا۔خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔بوڑھے ،جوان،خواتین اور بچے ہاتھوں میں پرچم لئے  پاکستانی رنگوں میں ملبوس اپنے وطن سے دور اپنے وطن کی محبت میں جمع تھے۔اپنے وطن سے محبت کے رنگ ان کے چہروں سے جھلک رہے تھے ۔ایک میلے کا سا سماں بندھا ہوا تھا۔کھانے پینے کے سٹال سجے ہوئے تھے۔ہر طرف پرچموں کی بہار تھی۔اس تقریب کے مہمانِ خصوصی قونصلیٹ آف پاکستان سے جناب فواد خان  جب چوہدری خالد حسین صدر پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے ہمراہ ہال میں تشریف لائے تو پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ صائمہ نقوی کلچرل ہیڈ پاکستان سوشل سینٹر شارجہ اور سیدہ عیشال زینب  نے تمام مہمانوںکا تعارف کروایا اور انہیں  خوش آمدید کہا ۔ عیشال زینب نے خوبصورت جملے سے پروگرام کا آغاز کیا کہ آزادی  بلبل میں شاہین کی اداؤں  کو پیدا کرتی ہےاور ہمارا وطن شاہینوں کو پروان چڑھاتا ہے۔

 پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے کیا گیا۔ تلاوت کی سعادت محمد عمران نے حاصل کی۔متحدہ عرب امارات  اور پاکستان کے قومی ترانوں کو بجا کر یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے  جنرل سیکرٹری چوہدری افتخار احمد نے تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے پاکستان سوشل سینٹر کی کمیونٹی کے لئے خدمات سے آگاہ کیا ۔پاکستان ایجوکیشن اکیڈمی  دبئی کے بچوں نے خوبصورت ٹیبلوز پیش کئے۔پامیر پرائیویٹ اسکول اور  الاعمال انگلش اسکول  کے بچوں  نے پر جوش تقاریر اور  ملی نغمے پیش کئے۔ مشہور سنگر زدران اور حسین کے نغموں نے محفل میں رنگ بھر دیا اور رونق کو دوبالا کر دیا۔شہزاد نے اپنے خوبصورت مکالمے  کے ذریعے پاکستان سے دور بسنے والے پردیسیوں کے جذبات کی عکاسی کی۔عظمی گل نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔طلبہ و طالبات کے درمیان تقریری  اور پینٹنگ  کا مقابلہ کروایا گیا ۔

 جج کے فرائض  حافظ عبدالرؤف نے انجام دئیے۔ جیتنے والوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔Taekwondoٹائیکونڈو کا مظاہرہ کیا گیا۔چھ سالہ بچی نورالعین نے حاضرین کو مکمل Periodic Table سنا کر حیران کر دیا۔چوہدری خالد صاحب نے خصوصی طور پر اس بچی کو انعام سے نوازا۔ مہمانِ خصوصی فواد صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سوشل سینٹر شارجہ میں آکر ہمیشہ اچھا لگتا ہے کیونکہ یہاں کی کمیونٹی کا جوش و جذبہ لائقِ تحسین ہے۔ آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ ہم باہر رہ کر بھی اپنے وطن کی شناخت کا ذریعہ بنیں گے اور کبھی اس کا پرچم سرنگوں نہ ہونے دیں گے۔پروگرام کے آخر میں  جشنِ آزادی کا کیک کاٹا گیا ۔چوہدری خالد صاحب  نے سب کو جشنِ آزادی کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یومِ آزادی خود کو یہ یاد دلانے کاموقع ہے کہ ہمارے خوابوں کو حقیقت بنانے کےہمارے بزرگوں نے کس قدر قربانیاں پیش کیں۔صائمہ نقوی نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا خاص طور پر میڈیا کی خدمات پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا اور اس طرح ایک خوبصورت اور یادگار شام اختتام پذیر ہوئی۔