فرمان الہی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ. الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ   اللہ کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے. سب طرح کی تعریف خدا ہی کو (سزاوار) ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے بڑا مہربان نہایت رحم والا انصاف کے دن کا حاکم (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں ہم کو سیدھے رستے چلا ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ گمراہوں کے   *        I Free Palestinevisit to ANF
28 Dec
PML-N-led alliance expected to win, PTI will lose: Economist Intelligence Unit

مسلم لیگ نواز کی زیر قیادت اتحاد کی جیت متوقع، تحریک انصاف ہار جائے گی، اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ

کراچی اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیاسی استحکام اور سیکورٹی کمزور ہے، حقیقی جی ڈی پی مالی سال 2023.24 جولائی تاجون میں قدرے سکڑ جائے گی۔ 2024 کے اوائل میں الیکشن کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں پاکستان مسلم لیگ نواز کی قیادت میں اتحاد کی جیت کی توقع ہے پاکستان تحریک انصاف ہار جائے گی۔ معروف بین الاقوامی تنظیم IPSOS پر شائع آرٹیکل کے مطابق مظاہروں میں شدت آئے گی لیکن فوج کی طرف سے تیزی سے روکا جائے گا۔ پاکستان نے جون 2023 میں آئی ایم ایف سے نو ماہ کا قرض پیکج حاصل کیا، جس سے خودمختار قرضوں پر ڈیفالٹ کو روکنے میں مدد ملے گی، ادائیگی کے مستقل توازن اور مالی تناؤ کے درمیان چین پاکستان کا اہم سٹریٹجک اور مالیاتی اتحادی رہے گا جبکہ بھارت کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہیں گے۔عالمی سطح پر تحقیق کرنے والی کمپنی Ipsos کے مطابق بین الاقوامی عطیہ دہندگان نے تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے نو ارب ڈالر سے زیادہ کا وعدہ کیا تھا، مئی میں وسیع پیمانے پر ہونے والے مظاہروں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس سے سیاسی عدم استحکام بڑھ گیا۔ تاہم، پاکستان کے ریاستی اداروں نے قابل ذکر لچک کا مظاہرہ کیا اور تیزی سے ہنگامہ آرائی پر قابو پا لیا، مزید بڑھنے کو روکا اور استحکام کو فروغ دیا۔ مئی کے بعد معاشی افق پر امید کی کرن نظر آئی۔ جولائی میں، طویل انتظار کے بعد آئی ایم ایف کے اسٹینڈ بائی معاہدے پر بالآخر دستخط کیے گئے، جس نے پاکستان کی مشکلات میں گھری معیشت کے لیے امید کی کرن پیش کی۔ پاکستان نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل قائم کرکے امید کو مزید تقویت دی۔ ان پیش رفتوں نے صارفین کے اعتماد میں نمایاں اضافہ کیا۔حکومت کی جانب سے ٹیکس چوری جیسی غیر قانونی سرگرمیوں پر کریک ڈاؤن کے ساتھ یہ رفتار جاری رہی، جس کے نتیجے میں نمایاں بہتری آئی، بشمول ستمبر اور اکتوبر کے اوائل میں کرنسی میں 10فیصد اضافہ ہوا۔ اکتوبر میں، اسٹاک مارکیٹ گزشتہ چھ سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جس نے پاکستان کے معاشی امکانات پر بڑھتے ہوئے اعتماد کو اجاگر کیا۔ انتخابات کے اعلان اور آزمائشوں اور کامیابیوں کے قیمتی اسباق کے ساتھ پاکستان 2024 میں داخل ہورہا ہے۔