I
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران 7 آرڈیننسز میں توسیع کی قرارداد منظور کرلی گئی۔ایوان میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور کاغذات پھاڑ کر پھینک دیے۔اس دوران اسپیکر ایاز صادق برہم ہوگئے اور انہوں نے اپوزیشن کو انضباطی کارروائی کی وارننگ بھی دی۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما عمر ایوب نے کہا کہ یہ آرڈیننس پاکستان کو بیچنے کے لیے ہیں، آرڈیننسز میں توسیع کی قرارداد کو مسترد کرتے ہیں۔اجلاس میں قراردار پیش کرنے والے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن والے بات کرنے سے پہلے آرڈیننس کو پڑھ لیا کریں۔انہوں نے کہا کہ کل پشاور ہائی کورٹ نے ان کو گھر بھیج دیا کہ ان کا کوئی استحقاق نہیں، ملک کے بجائے ہر وقت قیدی کے پیچھے کھڑے نہ ہوا کریں۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید نے کہا کہ وہ اپوزیشن سے متفق ہیں، حکومتیں آرڈیننسز پر نہیں چلتیں۔انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے کہ گزشتہ تینوں ادوار میں صدارتی آرڈیننسز کس دور میں سب سے زیادہ پیش ہوئے؟علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں غزہ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔قرارداد میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے حکومت سے عالمی برادری پر زور دینے کا مطالبہ کی گیا۔