I
معروف امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں مستقل رکنیت حاصل کرنے کے معاملے میں بھارت کی حمایت کردی۔ایلون مسک نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ایک اسرائیلی نژاد امریکی بزنس مین کی اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں بھارت کی مستقل رکنیت کے بارے میں اُٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ اقوام متحدہ کے اداروں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے لیکن یہاں مسئلہ یہ ہے کہ ضرورت سے زیادہ طاقت رکھنے والے لوگ ایسا کرنا نہیں چاہتے۔
اُنہوں نے لکھا کہ زمین پر سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہونے کے باوجود بھارت کی سلامتی کونسل میں مستقل نشست نہ ہونا مضحکہ خیز ہے۔ایلون مسک نے آخر میں لکھا کہ افریقہ کی بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اجتماعی طور پر ایک مستقل نشست ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ بھارت کا اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں مستقل رکنیت کا مطالبہ پاکستان کے ساتھ طویل عرصے سے ایک متنازعہ مسئلہ رہا ہے۔اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) عالمی امن اور سلامتی میں ایک اہم کردار کی حامل ہے اور بھارت کی اس ادارے میں مستقل نشست کا مطالبہ عالمی اثر و رسوخ میں اضافہ حاصل کرنے کی بھارتی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔بھارت کو ایلون مسک کی حمایت حاصل ہونا پاکستان کے لیے ناقابلِ قبول ہے کیونکہ اس معاملے میں پاکستان کا مؤقف یہ ہے کہ بھارت کی ایسے اتنی اہم فیصلہ ساز ادارے میں کوئی جگہ نہیں بنتی۔مبصرین کا خیال ہے کہ پاکستان کو خدشہ ہے کہ بھارت کا ویٹو پاور تنازع کشمیر سمیت اہم مسائل پر بات چیت میں رکاوٹ بن سکتا ہے اور ممکنہ طور پر پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کر سکتا ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بھی سلامتی کونسل میں دنیا کے مختلف خطّوں کی نمائندگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تنظیم کو جدید دنیا کے مطابق ڈھالنے کی وکالت کی ہے۔یاد رہے کہ بھارت جی 4 کا رکن ہے جو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) اصلاحات کی وکالت کرتا ہے اور اس معاملے میں عالمی سطح پر بھرپور حمایت بھی حاصل کر رہا ہے۔